Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

جون کی گرمی میں تسکین جاں ٹوٹکے

ماہنامہ عبقری - جون 2014ء

گرمی کے اوقات میں باہر مزدوری کرنے والے‘ گرم بھٹیوں کے سامنے کام کرنے والے اور طلباء و طالبات جب دوپہر کو واپس آتے ہیں تو گرمی کی تپش کا شکار ہوجاتے ہیں۔موسم گرما میں پانی کا استعمال بڑھا دیا جائے اور اس میں قدرے نمک ملا کر پئیں
ڈاکٹر ہانیہ‘ لاہور

پاکستان میں موسم گرما کا انتہائی مہینہ جون ہے۔ اس موسم میں سورج چونکہ منطقہ حارہ سے قریب ہوتا جاتا ہے۔ اس میں حرارت کی شدت ہوجاتی ہے۔ اکثر اوقات تیز ہوائیں آندھی کا باعث بن جاتی ہیں۔ یا کبھی ہوا میں ٹھہراؤ کی وجہ سے حبس پیدا ہوکر تنگی تنفس کا باعث ہوتا ہے۔
اس ماہ میں بلغم اور خون کا غلبہ جاتا رہتا ہے اور صفراوی خلط کا زور شروع ہوجاتا ہے۔ چونکہ اس خلط کا مزاج گرم خشک ہے اس لیے اس کی کثرت کے باعث انسان کو پیاس کی شدت محسوس ہوتی ہے۔ ایک مرتبہ پانی پینے سے تسلی نہیں ہوتی۔ اس لیے انسان بار بار پانی پینے پر مجبور ہوتا ہے۔ منہ کا مزہ کڑوا رہتا ہے‘ زبان خشک ہوتی ہے اور حلق میں کانٹے پڑجاتے ہیں۔ سایہ میں رہنے والوں کی جلد زرد اور دھوپ میں کام کرنے والوں کی سیاہ ہوجاتی ہے اور یہ رنگت مادہ ملونہ کی کمی بیشی پرمنحصر ہے۔ بھوک نہیں لگتی۔ گرمی کی شدت سے پسینہ بہت زیادہ خارج ہوتا ہے اگر کچھ جسمانی مشقت کی جائے تو پسینہ کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس کے ساتھ نمکیات بھی ضائع ہونے لگتے ہیں اور اس طرح جسم میں ان کی کمی بھی واقع ہوجاتی ہے۔ گرمی کی شدت سے لو کے لگنے کی تکلیف بھی لاحق ہوسکتی ہے جو کہ ایک مہلک عارضہ ہے۔
احتیاطی تدابیر
پینے سے متعلق ہدایات:موسم گرما میں شدت کی پیاس لگتی ہے اور انسان اس پیاس کو مٹانے کیلئے طرح طرح کی تدابیر اختیار کرتا ہے۔ کہیں برف کا ٹھنڈا یخ پانی پیتا ہے اور کہیں کولا مشروبات کا استعمال کرتا ہے۔ مگر پیاس ہے کہ بڑھتی چلی جاتی ہے۔ پیاس کو تسکین پہنچانے کیلئے برف کو پانی میں ڈال کر استعمال نہیں کرنا چاہیے بلکہ برف میں صراحی یا گلاس لگا کر ٹھنڈا کرکے پینا مفید ہے یا پھر فرج میں پانی کی بوتل بھر کر رکھ دیں اور ٹھنڈا ہونے پر پئیں۔ برف کا کثرت سے استعمال معدہ و جگر کو نقصان پہنچاتا ہے۔پانی زیادہ مقدار میں یک لخت نہیں پینا چاہیے ایسا کرنے سے معدہ و جگر میں کمزوری پیدا ہوجاتی ہے۔دھوپ سے آنے کے فوراً بعد یک لخت پانی نہیں پینا چاہیے بلکہ کچھ دیر سکون کرنے کے بعد چسکی لے کر آہستہ آہستہ پانی پینا مفید ہے۔مٹی کے برتن میں ٹھنڈا کیا ہوا پانی پیاس کو تسکین پہنچاتا ہے۔کولا مشروبات کا استعمال بجائے فائدے کے نقصان پہنچاتا ہے اس لیے دہی کی پتلی لسی‘ کچی لسی (دودھ کو جوش دے کر ٹھنڈا کرکے اس میں پانی ڈال کر پینا) مشروبات مثلاً شربت صندل‘ شربت نیلوفر‘ شربت بزوری‘ شربت فالسہ‘ لیموں کی سکنجبین وغیرہ کا استعمال ازحد مفید ہے۔چائے ایک یا دوکپ سے زیادہ ہرگز استعمال نہ کریں۔
غذا سے متعلق ہدایات:موسم گرما میں غذا سے متعلق بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ ذرا سی بد پرہیزی انسان کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔موسم گرما میں زود ہضم غذا استعمال کرنی چاہیے۔ایسی غذائیں جن میں چربی اور نشاستہ دار اجزاء بکثرت ہوں استعمال نہیں کرنی چاہیے۔ مثلاً گوشت‘ گھی‘ مٹھائیاں‘ بینگن وغیرہ ان چیزوں کے استعمال سے جسم میں حرارت بڑھ جاتی ہے۔گرمیوں میں تازہ سبزیاں اور پھل استعمال کریں اور کھانے کے ساتھ سرکہ‘ پیاز‘ لیموں‘ پودینہ وغیرہ ضرور استعمال کریں۔ تاہم چاولوں کے ساتھ سرکہ استعمال نہ کریں۔باسی اشیاء استعمال نہ کی جائیں۔ زیادہ روٹی نہ کھائیں۔کھانے کے ساتھ بہت زیادہ مقدار میں ٹھنڈا پانی بھی استعمال نہ کریں۔ٹھنڈی ترکاریاں مثلاً گھیا‘ کدو‘ ٹینڈے‘ پالک توری وغیرہ مفید ہے۔اس موسم میں کھیرا‘ ککڑی‘ تربوز‘ لوکاٹ بڑھی ہوئی حرارت کو اعتدال پر لانے میں انتہائی مفید اور مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ جامن‘ آم‘ انگور اور خربوزہ بھی اس موسم کے بہترین پھل ہیں۔ تاہم آم استعمال کرنے کے بعد دودھ کی لسی پینا انتہائی مفید ہے۔
لباس سے متعلق ہدایات:موسم گرما میں خصوصی طور پر سوتی صاف ستھرا‘ ڈھیلا ڈھالا اور آرام دہ لباس پہننا چاہیے۔ گرم کپڑوں سے اجتناب کریں۔ موسم گرما میں سفید لباس دھوپ سے محفوظ رکھتا ہے اس کے علاوہ ہلکے رنگوں کا لباس بھی مفید ہوتا ہے تاہم اس موسم میں سیاہ رنگ کا لباس نہ پہننا چاہیے۔
گرمیوں میں روزانہ لباس تبدیل کرنا بہتر ہوتا ہے تاہم دوسرے دن تو لباس ضرور تبدیل کرنا چاہیے۔
دھوپ میں نکلنے سے متعلق ہدایات
گرمیوں میں سخت دھوپ میں گھر سے باہر نہ نکلیں۔ اگر مجبوراً دھوپ میں نکلنا پڑے تو سر گردن اور ریڑھ کی ہڈی کو دھوپ سے بچانے کیلئے سفید کپڑا یا تولیہ سے مذکورہ بالا اعضا ء ڈھانپ لیں یا پھر چھتری وغیرہ لے کر نکلیں۔ آنکھوں پر دھوپ کا چشمہ لگا کر نکلیں۔ گھر سے نکلنے سے پہلے پانی پی لیں اور بالکل خالی پیٹ گھر سے نہ نکلیں۔ باریک کپڑے پہن کر گھر سے نکلنا انتہائی نقصان دہ ہے لہٰذا موٹا اور سوتی کپڑا پہن کر گھر سے نکلیں ورنہ جلد کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
لو سے متاثرہ افراد کیلئے ہدایات:بعض لوگ گرمی کی شدت یا لوبرداشت نہیں کرپاتے اور بیہوش ہوجاتے ہیں۔ ایسے متاثرہ افراد کو فوراً ٹھنڈی اور ہوا دار جگہ پر لٹائیں۔ چہرے پر سرد پانی کے چھینٹے ماریں‘ تولیہ یا کوئی موٹا کپڑا ٹھنڈے پانی میں بھگو کرجسم کو پونچھیں۔ مریض کے ہوش میں آجانے کے بعد ٹھنڈا پانی‘ لیموں کی سکنجبین‘ صندل کا شربت وغیرہ پلائیں۔ مریض کو او آر ایس پانی میں ملاکر پلانا بھی مفید ہے۔
حفاظتی تدابیر:لو لگنے سے عموماً وہ لوگ متاثر ہوتے ہیں جو شدت کی گرمی میں بھی تیز دھوپ میں باہر نکلتے یا کام کاج کرتے ہیں۔ گرمی کے اوقات میں باہر مزدوری کرنے والے‘ گرم بھٹیوں کے سامنے کام کرنے والے اور طلبہ و طالبات جب دوپہر کو واپس آتے ہیں تو گرمی کی تپش کا شکار ہوجاتے ہیں۔موسم گرما میں پانی کا استعمال بڑھا دیا جائے اور اس میں قدرے نمک ملا کر پئیں‘ ٹھنڈے مشروبات‘ لیموں کی سکنجبین‘ شکر کا ستو ملا شربت‘ بزوری کا شربت اور لسی پئیں۔ گرم اشیاء کم سے کم استعمال کریں۔ دھوپ کے اوقات میں بلاضرورت باہر نہ نکلیں اگر نکلنا ضروری ہو تو سر ڈھانپ کر نکلیں۔ گہرے رنگدار خصوصاً سیاہ رنگ کے کپڑے نہ پہنیں کیونکہ یہ گرمی کو جلد جذب کرتے ہیں جبکہ ہلکے رنگوں کے سوتی کپڑے استعمال کریں جو اکثر مفید ہوتے ہیں۔ طلباء و طالبات سکول سے واپسی پر سر پر گیلا کپڑا رکھیں۔ مناسب جوتے پہنیں۔ تلی ہوئی ناقص باسی اور نشاستہ والی غذائیں ہرگز نہ کھائیں۔ موسمی سبزیاں اور پھل زیادہ کھائیں۔ فالسہ‘ کھیرا اور تربوز کا استعمال زیادہ رکھیں جبکہ آلو بخارا بھی اس مرض میں مفید ہے۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 817 reviews.